ذکرِ احمد اپنی عادت کیجئے

اس طرح اظہارِ الفت کیجئے

چاہتے ہیں گر خُدا کی رحمتیں

پیارے آقا سے محبت کیجئے

اُن کی یادیں دل میں رکھئے ہر گھڑی

اور یوں سامانِ راحت کیجئے

دو جہاں میں سرخرو ہو جائیے

ہر عمل پابندِ سنت کیجئے

بول اٹھیں گے قبر میں منکر نکیر

آگئے آقا زیارت کیجئے

حشر میں ہو گی یہ بخشش کا سبب

رات دن آقا کی مدحت کیجئے

رحمۃُ اللعٰلمینی کے طفیل

یا نبی! ہم پر بھی رحمت کیجئے

آپ ہیں مخلوق کے حاجت روا

پوری آصف کی بھی حاجت کیجئے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]