ذکرِ حبیبِ پاک دِلوں کا سرور ہے

میری نظر میں آپ کے جلووں کا نور ہے

سرکار کی ثنا میں جو کٹتے ہیں رات دن

یہ مجھ پہ سب عنایتِ ربِ غفور ہے

یادوں کے دیپ جل اٹھے دل کے دیار میں

مہکی فضا حرا کی سماں کوہِ طور ہے

طیبہ نگر میں ہر گھڑی بٹتی ہیں نعمتیں

جس سمت دیکھتے ہیں کرم کا ظہور ہے

آئی ہے جس طرف گل و گلزار کر گئی

ایسی ہی با کمال نگاہِ حضور ہے

شہرِ نبی کی شان کی توصیف کیا کریں

ہر گوشہ ہے مہکتا فضا نُور نُور ہے

تو ناز خوش نصیب ہے جب چاہے مانگ لے

صدقہ نبی کی آل کا ملتا ضرور ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]