ذکرِ نبی سے ہر گھڑی معمُور ہوتا ہے

وہ قلبِ مطمئن ہے ہر گھڑی مسرُور ہوتا ہے

مرے سرکار جب تک میرے دل میں نہ قدم رکھیں

یہ دل مغموم ہوتا ہے، یہ دل رنجُور ہوتا ہے

وہ ہر حالت میں ہیں سرکار کو ہی رُوبرو رکھتے

نرالا آپ کے عشاق کا دستور ہوتا ہے

حبیبِ کبریا جلوہ فگن عشاق کے دل میں

خدا خود سینۂ عشاق میں مستُور ہوتا ہے

میں ہر پل آپ کے عشاق کے نزدیک رہتا ہوں

میں اُس سے دُور رہتا ہوں جو اُن سے دُور ہوتا ہے

وہی سرکار فرمائیں جو ہو حکمِ خداوندی

وہی ہوتا ہے جو اللہ کو منظور ہوتا ہے

جو مجھ سے رُو سیہ ہر دم درُود و نعت پڑھتے ہیں

سیہ رُو اُن کا بھی اک دن ظفرؔ پُرنور ہوتا ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]