راحتِ خیرالورا خاتونِ جنت آپ ہیں

زوجۂ مُشکل کُشا خاتونِ جنت آپ ہیں

آفتابِ آسماں کرتا ہے پردے کا حیا

پیکرِ شرم و حیا خاتونِ جنت آپ ہیں

نقشِ نعلینِ قدم جن کا نہ دیکھا مہر نے

یہ هہے پردے کا حیا خاتونِ جنت آپ ہیں

رات بھر کی سجدہ ریزی پر نہ پورا هہو سکا

ایک سجدہ آپ کا خاتونِ جنت آپ ہیں

اٹھ کے کہتے آپ کو اہلاً و سہلاً مرحبا

تھے امام الانبیا خاتونِ جنًت آپ ہیں

اہلِ جنت کی سیادت کا ملا منصب جدا

اُمِ شاہِ کربلا خاتونِ جنت آپ ہیں

میری ماں، بیٹی، بہن کو اور ساری آل کو

دیجیے ظِلِ رِدا خاتونِ جنت آپ ہیں

اپنے در کی خاک روبی کی عطا ہو نوکری

تاکہ اپنا هہو بھلا خاتونِ جنت آپ ہیں

شانِ زہرا ؓ دیکھ کر سب اہلِ محشر کو جلیل

برملا کہنا پڑا خاتونِ جنت آپ ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

الاماں قہر ہے اے غوث وہ تیکھا تیرا

مر کے بھی چین سے سوتا نہیں مارا تیرا بادلوں سے کہیں رکتی ہے کڑکتی بجلی ڈھالیں چھنٹ جاتی ہیں اٹھتا ہے تو تیغا تیرا عکس کا دیکھ کے منہ اور بپھر جاتا ہے چار آئینہ کے بل کا نہیں نیزا تیرا کوہ سر مکھ ہو تو اک وار میں دو پر کالے ہاتھ پڑتا […]

بندہ قادر کا بھی، قادر بھی ہے عبد القادر

سرِ باطن بھی ہے ظاہر بھی ہے عبد القادر مفتیِ شرع بھی ہے قاضیِ ملت بھی ہے علمِ اسرار سے ماہر بھی ہے عبد القادر منبع فیض بھی ہے مجمع افضال بھی ہے مہرِ عرفاں کا منور بھی ہے عبد القادر قطب ابدال بھی ہے محور ارشاد بھی ہے مرکزِ دائرہ سرّ بھی ہے عبد […]