راستہ دکھاتا ہوں نعت کے اجالے سے

میں بھی جانا جاتا ہوں نعت کے حوالے سے

جب خیال آتا ہے صاحبِ دو عالم کا

روح میں اترتے ہیں بے بہا اجالے سے

کب قرار پائے گا میرا دل مدینے کا

چبھ رہے ہیں سینے میں فرقتوں کے بھالے سے

ریگِ دل میں پھوٹا ہے آب ہجرِ طیبہ کا

سیر ہو کے پیتا ہوں درد کے پیالے سے

جب اتاری جاتی ہے نعت میرے سینے پر

سرفراز ہوتا ہوں روشنی کے ہالے سے

ٹھوکروں میں رکھتا ہے تاج و تختِ سلطانی

جس کو بھیک ملتی ہے کالی کملی والے سے

آپ کو مواجہ پر حالِ دل سنانا تھا

فرطِ عشق سے لب پر پڑ گئے ہیں تالے سے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]