اردوئے معلیٰ

Search

 

بروزِ حشر غلاموں کا راز فاش نہ ہو

بھرم ہمارا سرِ حشر پاش پاش نہ ہو

 

بھلاؤں یادِ شہِ ذی وقار جس لمحے

وہ ایک لمحہ مری زندگی میں کاش نہ ہو

 

حضور آپ کے قدمین میں قلم میرا

سخن شعار ہو لیکن سخن تراش نہ ہو

 

مرا غرور بنیں حرفِ نعت محشر میں

مدیحِ سرورِ عالم مرا معاش نہ ہو

 

ہر ایک شخص تری جستجو میں سر گرداں

ہے کون جس کو ترے قرب کی تلاش نہ ہو

 

بلایا جائے سرِ حشر جب غلام ترا

ترے غلام کی رسوائی کا تماش نہ ہو

 

حضوریاں ہوں ترے در پہ اس قدر کامل

جبیں جھکے تو مرے دل میں ارتعاش نہ ہو

 

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ