رب سب کا جو ہے سچّا وہ بالا ہے دوستو!

سب سے بڑا ہے سب سے وہ اعلیٰ ہے دوستو!

حمد و ثنا ادب کا ہمالا ہے دوستو!

حمدِ خدا سے دل میں اُجالا ہے دوستو!

دونوں جہاں کا رازق و مالک وہی تو ہے

پتھر میں جس نے کیڑے کو پالا ہے دوستو!

ریسرچ حمد و نعت پہ کرتا ہوں رات دن

کتنا عظیم میرا مقالہ ہے دوستو!

کتنا حَسین خانۂ کعبہ کا ہے غلاف

ظاہر میں رنگ دیکھیے کالا ہے دوستو!

ستّر صحابہ دودھ پئیں، ہے کمال یہ

کتنا حَسین آپ کا پیالہ ہے دوستو!

رب کا ہے نامِ پاک لکھا جس میں اے خوشا

میرے گلے میں بھی وہی مالا ہے دوستو!

لے جائے گا خدا کے قریں بے گمان وہ

رزقِ حلال کا جو نوالہ ہے دوستو!

طاہرؔ ! غمِ زمانہ سے جب بھی ہوا نڈھال

ربِّ جہاں نے اس کو سنبھالا ہے دوستو!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

ضیائے کون و مکاں لا الٰہ الا اللہ

بنائے نظمِ جہاں لا الٰہ الا اللہ شفائے دردِ نہاں لا الٰہ الا اللہ سکونِ قلبِ تپاں لا الٰہ الا اللہ نفس نفس میں رواں لا الٰہ الا اللہ رگِ حیات کی جاں لا الٰہ الا اللہ بدستِ احمدِ مرسل بفضلِ ربِّ کریم ملی کلیدِ جناں لا الٰہ الا اللہ دلوں میں جڑ جو پکڑ […]

لفظ میں تاب نہیں، حرف میں ہمت نہیں ہے

لائقِ حمد، مجھے حمد کی طاقت نہیں ہے ایک آغاز ہے تو، جس کا نہیں ہے آغاز اک نہایت ہے مگر جس کی نہایت نہیں ہے وحشتِ قریۂ دل میں ترے ہونے کا یقیں ایسی جلوت ہے کہ مابعد بھی خلوت نہیں ہے ترا بندہ ہوں، ترے بندے کا مداح بھی ہوں اس سے آگے […]