رب نے بخشی یہ شان بسم اللہ

نعت گو کی اذان بسم اللہ

حمد اور نعت سے ملا مجھ کو

فضلِ رب کا نشان بسم اللہ

نعت گوئی کا سائبان نہ پوچھ

باخدا ہے امان بسم اللہ

زندگی نعت بن گئی میری

رُوح میری یہ جان بسم اللہ

اُن کے شایانِ شان نعت کہوں

ہے یہی میرا دھیان بسم اللہ

حوضِ کوثر پہ نعت پیش کروں

ہے یہی بس گمان بسم اللہ

اُن کے دامن سے ہوکے وابستہ

پائے ہر اِک امان بسم اللہ

میں بھی ادنیٰ غلام ہوں اُن کا

کیوں نہ ہو مجھ کو مان بسم اللہ

نامِ خیر الوریٰ پہ اے طاہرؔ

شیدا ہو میری جان بسم اللہ

مجھ کو شہرِ نبی میں مِل جائے

کاش ! طاہرؔ مکان بسم اللہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

ضیائے کون و مکاں لا الٰہ الا اللہ

بنائے نظمِ جہاں لا الٰہ الا اللہ شفائے دردِ نہاں لا الٰہ الا اللہ سکونِ قلبِ تپاں لا الٰہ الا اللہ نفس نفس میں رواں لا الٰہ الا اللہ رگِ حیات کی جاں لا الٰہ الا اللہ بدستِ احمدِ مرسل بفضلِ ربِّ کریم ملی کلیدِ جناں لا الٰہ الا اللہ دلوں میں جڑ جو پکڑ […]

لفظ میں تاب نہیں، حرف میں ہمت نہیں ہے

لائقِ حمد، مجھے حمد کی طاقت نہیں ہے ایک آغاز ہے تو، جس کا نہیں ہے آغاز اک نہایت ہے مگر جس کی نہایت نہیں ہے وحشتِ قریۂ دل میں ترے ہونے کا یقیں ایسی جلوت ہے کہ مابعد بھی خلوت نہیں ہے ترا بندہ ہوں، ترے بندے کا مداح بھی ہوں اس سے آگے […]