رحمتوں کا لیے وہ حصار آ گئے

بخشوانے ہمیں تاجدار آ گئے

خوش نصیبی ہے امت کی یہ وارثیؔ

لب پہ آقا کے جو بار بار آگئے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated