رحمتِ عالم ، نورِ مجسم ، صلّ اللہ علیہ وسلّم

حرمتِ انساں ، نازشِ آدم ، صلّ اللہ علیہ وسلّم

کامل و اکمل ، حاضر و ناظر ، مشفق و یاور ، حامی و ناصر

وجہِ وجودِ ابنائے آدم ، صلّ اللہ علیہ وسلّم

آقا ! آپ ہی محبوبِ رب ہیں ، آپ ہی مالکِ شرق و غرب ہیں

آپ مقدس ، آپ مکّرم ، صلّ اللہ علیہ وسلّم

جو بھی آپ کے در کا ہوا ہے ، وہ سمجھو اس گھر کا ہوا ہے

حشر میں بھی وہ ہوگا معظم ، صلّ اللہ علیہ وسلّم

جس نے بھی ہے ان کو پکارا ، بن گئے وہ ہر اک کا سہارا

دُور رہیں اس سے سب غم ، صلّ اللہ علیہ وسلّم

میرے ملجا ، میرے ماویٰ ، میرے رنج و الم کا مداوا

میرے وردِ زباں ہے ہر دم ، صلّ اللہ علیہ وسلّم

یوسفؔ بحرِ غم میں گھرا ہے ، چشمِ کرم کی استدعا ہے

سنورے زلفِ حیات ہے برہم ، صلّ اللہ علیہ وسلّم

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]