رحمتِ محبوبِ داور ہوگئی

رحمتِ محبوبِ داور ہو گئی

ساری دنیا خلد منظر ہو گئی

حُبِ آقا نے کیا دل میں قیام

"مشعلِ ایماں منور ہو گئی”

ختم ہونے کو ہے غم کا سلسلہ

مہرباں یادِ پیمبر ہو گئی

پڑ گئے جس خاک پر ان کے قدم

غیرتِ صد ماہ و اختر ہو گئی

دیکھیے فیضانِ نعتِ مصطفیٰ

نکہتِ گل بھی سخنور ہو گئی

چن لیا جس نے نبی کا راستہ

راستی اس کا مقدر ہو گئی

صدقۂ کوئے نبی جس کو ملا

ساری دنیا اس کی نوکر ہو گئی

ہر نظر تیری ، کرم کی آبرو

ہر ادا رحمت کا مصدر ہو گئی

پیروی سے ان کی دنیا بھی ملی

منزل فردوس بھی سر ہو گئی

نعت چھیڑی صبح کے آثار نے

ہر کلی کھل کر گل تر ہو گئی

التفات مصطفیٰ کے فیض سے

شاخ ایقاں بار آور ہو گئی

اشک یاد مصطفیٰ دل سے چلے

اور چشم تر سمندر ہو گئی

نورؔ اک ساعت کو آئی ان کی یاد

اور ہر ساعت معطر ہو گئی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]