رخ پہ رحمت کا جھومر سجائے کملی والے کی محفل سجی ہے

مجھکو محسوس یہ وہ رہا ہے انکی محفل میں جلوہ گری ہے

نعت حسنِ شبہ دوسرا ہے نعت ہی ذکرِ ربّ العلیٰ ہے

نعت لکھنا میری زندگی ہے نعت پڑھنا میری زندگی ہے

عاشقو! تم اگر چاہتے ہو، ہو زیارت درِ مصطفیٰ کی

دل کی جانب نگاہیں جھکا لو سامنے مصطفیٰ کی گلی ہے

مجھکو فکر شفاعت ہو کیونکر وہ کریموں کا سایہ ہے سر پر

اک طرف رحمتِ مصطفیٰ ہے اک طرف لطف مولا علی ہے

وہ سماں کیسا ذیشان ہوگا جب خدا مصطفیٰ سے کہے گا

اب تو سجدے سے سر کو اٹھا لو آپکی ساری امت برّی ہے

واسطہ سید کربلا کا واسطہ فاطمہؓ کی رِدا کا

میری جھولی بھی سرکار بھر دو آپ نے سب کی جھولی بھری ہے

جب نہ آئے تھے وہ شاہِ شاہاں سونی سونی تھی یہ بزم اِمکاں

اُنکے آنے سے رونق ہوئی ہے اُنکے آنے سے بگڑی بنی ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]