رسولِ خدا کی ثنا لکھ رہا ہوں

یوں بیمار دل کی دوا لکھ رہا ہوں

نہ چھیڑو مجھے تم ابھی تو نبی کے

تبسّم پہ میں تبصرہ لکھ رہا ہوں

جو جامِ شہادت پئے کربلا میں

انہیں زندہ یوں ہی سدا لکھ رہا ہوں

درودوں کی ڈالی لبوں پر سجا کے

میں نعتِ شہِ انبیا لکھ رہا ہوں

رسول خدا آپ کا نام دل پر

میں دھڑکن سے صبح و مسا لکھ رہا ہوں

جو عالم میں بچتا رہا معصیت سے

اُسے میں یہاں پارسا لکھ رہا ہوں

جو پڑھتا ہے کلمہ فقط اب زباں سے

منافق اُسے برملا لکھ رہا ہوں

مدینے کی خاکِ شفا کو ہی شمسی

ہمیشہ میں دردِ دوا لکھ رہا ہوں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]