رسول پاک کے جتنے بھی ماہ پارے ہیں

قسم خدا کی وہ سب جان و دل ہمارے ہیں

درِ رسول کے ذروں کو دیکھ کر یہ لگا

یہ ذرے ذرے نہیں آسماں کے تارے ہیں

کچھ اور اُن کے سوا میرے پاس ہے ہی نہیں

نبی کی یاد میں دن رات جو گزارے ہیں

جمال و حسن کا پیکر ہے شہر شاہِ امم

جدھر بھی دیکھیے ہنستے ہوئے نظارے ہیں

کرید راکھ ذرا اے ہوائے عشق نبی

دبے ہوئے ابھی ایمان کے شرارے ہیں

جواب تو نہیں یاورؔ یہ پھول یہ خوشبو

مگر جمالِ شہِ دیں کے استعارے ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]