روح کے واسطے یہ امرت ہے

نعت کہنا بڑی سعادت ہے

یا محمد سے جھوم جائے دل

نام لینے میں ایسی لذت ہے

ان کے در پر زبان ہے خاموش

آنسوؤں سے بیانِ مدحت ہے

دن کا آغاز ہو درودوں سے

ایک مدت سے میری عادت ہے

مجھ سا عاصی بھی نعت کہتا ہے

یا نبی آپ کی یہ شفقت ہے

کام آئے ہیں نعت میں جو بھی

ایک اک لفظ کو یہ عظمت ہے

خلد کا پوچھتے ہو کیسی ہے

جو مدینہ ہے ، ایسی جنت ہے

پڑھ درود و سلام کثرت سے

میرے اللہ کی یہ سنت ہے

ایک نظرِ کرم عطا کیجیے

دل کی سرکار اتنی حاجت ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]