رونقِ حسنِ جہاں ہیں مرے مکی مدنی

میں ہوں عاشق مری جاں ہیں مرے مکی مدنی

دل کی تتلی کہ ہے مصروفِ طوافِ خوشبو

شہِ گلہائے جہاں ہیں مرے مکی مدنی

شش جہاتی کبھی بن کے تو نطارہ کرنا

ہر حسیں شے میں عیاں ہیں مرے مکی مدنی

رخِ ہر صفحہِ قرآں پہ نہ ہو کیسے شباب

بابِ مدحت میں جواں ہیں مرے مکی مدنی

دلنشیں منظروں کو اُن سے کشش ملتی ہے

زینتِ باغِ جناں ہیں مرے مکی مدنی

دائرہ کوئی جہانوں کا نہ حد رحمت کی

سیدِ کون ومکاں ہیں مرے مکی مدنی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]