رہے دل میں تری چاہت بسر ہو زندگی ایسی

کرے جو روح پاکیزہ عطا ہو آگہی ایسی

وہ جس کے شعر و مصرع میں بسی ہو نعت کی خوشبو

لبوں پر ہر گھڑی میرے سجی ہو شاعری ایسی

بڑا خوش بخت ہے جس کو بلایا آپ نے در پر

سو قسمت سے نکلتی ہے کسی کی لاٹری ایسی

علّوِ مرتبت ایسا کہ او ادنیٰ تلک پہنچے

مگر بیٹھے چٹائی پر ادھر ہے سادگی ایسی

ترا تو نام لیتے ہی یہ لب ملتے ہیں بوسہ کو

ترے اسمِ گرامی میں بھری ہے چاشنی ایسی

صحابہ ہاتھ میں لیتے جلیل آبِ وضو ان کا

کہ تھی عشقِ محمد میں انہیں وارفتگی ایسی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]