ریاضِ نعت میں دل مدح خوان رحمت ہے

ہر ایک شعر گلِِ زعفرانِ رحمت ہے

زمیں پہ آپ کا در آسمانِ رحمت ہے

اور اس سے آگے تو بس لامکانِ رحمت ہے

ہمارا دین شجر ہے وہ جس کی شاخوں کا

ہر ایک گل ہی گلِ عاشقانِ رحمت ہے

سمندروں میں ہوا بھی ہے کشتیوں کی کنیز

کہ ان کے ساتھ ترا بادبانِ رحمت ہے

سنور رہی ہے صباحت جو دستِ تیرگی پر

حنائے صبح نہیں یہ اذانِ رحمت ہے

قسم ہے اس کی حسیں رمزِ پیچ داری کی

وہ زلفِ تاب فگن ترجمانِ رحمت ہے

رکھا ہے ” رے”  کی رحیمی نے سر پہ ” میم” کا تاج

یہ میم حسنِ محبت ہے ، شانِ رحمت ہے

جو دانے دانے پہ جاری ہے تیرا وردِ درود

یہ اہتمام بھی اک کاروانِ رحمت ہے

غبارِ راہ پہ دل اس لئے بچھائے ہیں

حضور آپ کا ہر گام جانِ رحمت ہے

مدارِ قوت  حیدر ہے رمزِ عشق و وفا

جو ایک نانِ جویں ہے وہ نانِ رحمت ہے

حضور آپ کی ہستی ہے روشنی کا دیار

حضور آپ کا اسوہ جہانِ رحمت ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]