’’ریت آقا کی چھوڑ دی ہم نے‘‘

ہم کو گھیرا اسی لیے غم نے

دور اِس سے تو تاجِ شاہی ہے

’’اپنی مہمان اب تباہی ہے‘‘

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated