زمین و آسماں روشن ہوئے ہیں اُن کی طلعت سے

کِھلے رشد و ہدایت کے چمن اُن کی عنایت سے

اُنہی کا فیض ہے کہ زندگی نے زندگی پائی

شرف حاصل ہوئے انسانیت کو اُن کی نسبت سے

نسب میں اور حسب میں وہ ہیں اعلیٰ رفعتوں والے

کوئی اونچا نہیں ہے خلق میں آقا کی رفعت سے

اُنہی سے غم کدے میں رونقیں آئیں ہیں خوشیاں بھی

چھما چھم رحمتیں برسی ہیں ہر سو ابرِ رحمت سے

ملی ہے راحتِ دارین و عزت اُن کو دنیا میں

جنہیں ہے پیار شاہِ دین و ملت کی اطاعت سے

قمر شقُ القمر کی شکل میں ظاہر ہوا لوگو!

پھرا سورج بھی الٹے پاؤں پل میں اُن کی قدرت سے

کسی کو بھی شرف حاصل ہوا نہ یہ رضاؔ بیشک

ہوئے مسرور بس آقا ہی اللہ کی زیارت سے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]