زمیں پر مصطفی آئے مبارک ہو، مبارک ہو

حبیبِ کِبریا آئے مبارک ہو، مبارک ہو

ہمارے ناخدا، رُوحِ جہاں وہ محسنِ اعظم

امام الانبیاء آئے مبارک ہو، مبارک ہو

بہارِ خُلد لے کر اِس گُلستانِ عنایت میں

وہی بادِ صبا آئے مبارک ہو، مبارک ہو

کرم کی بارشیں بھی ہو رہی ہیں ذرّے، ذرّے پر

سخی مشکل کشا آئے مبارک ہو، مبارک ہو

فلک سے نور اُترا ہے فضائیں بھی منوّر ہیں

شہِ ارض و سما آئے مبارک ہو، مبارک ہو

پکارو! مرحبا! صد مرحبا! جشنِ ولادت میں

وہ احمد مجتبیٰ آئے مبارک ہو، مبارک ہو

زمانہ جستجو میں تھا اَزَل سے جن کے آنے کی

وہی خیرالواریٰ آئے مبارک ہو، مبارک ہو

حسینوں سے حسیں تر ہیں وہی نورِ مجسم بھی

جہاں کے دِلربا آئے مبارک ہو، مبارک ہو

سرِ تسلیم خم کر لو، نگاہوں میں ادب بھر لو

کہ فخرِ دوسرا آئے مبارک ہو، مبارک ہو

کریں گھر، گھر چراغاں بھی رضاؔ اب سارے دیوانے

سبھی کے پیشوا آئے مبارک ہو، مبارک ہو

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]