زُبان سے جو کہا لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہ

سُکونِ قلب مِلا لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہ

ہر ایک دَرد اِسی سے ہُوا ہے دُور مِرا

ہر ایک غَم کی دَوا لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہ

وجودِ باری کی معبودیت کا اعلاں بھی

جمالِ لُطف و عطا لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہ

فقط مِرا ہی نہیں دو جہاں کی ہر شے کا

ہے وردِ صبح و مَسَا لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہ

گُلاب دِل کے گُلستان میں مَہکنے لگے

کیا جو ذِکرِ خُدا لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہ

تمام عُقدوں کا حل، امن، آشتی کی سَنَد

ہے رَاحتوں کی رِدا لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہ

رضاؔ جو شاہِ مدینہ ا کے دَر کے نوکر ہیں

اُنہی نے دِل سے پڑھا لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

کرم ایسا کبھی اے ربِ دیں ہو

نبی کا سنگِ در میری جبیں ہو نگاہوں میں بسا ہو سبز گنبد لبوں پر مدحتِ سلطانِ دیں ہو سکوں کی روشنی صد آفریں ہے نبی کی یاد ہی دل کی مکیں ہو محبت ، پیار ، امن و آشتی کا مرا کردار سنت کا امیں ہو ہمیشہ دین کے میں کام آؤں مرا ہر […]