زہے نصیٖب سفر ہو مرا بھی سوئے نبی

خوشا ! میں دیکھ لوں یارب زمینِ کوئے نبی

سمجھ لو اس کا ستارا ہے اوج پر پہنچا

کہ جس نے خواب میں دیکھا ہو حُسنِ روئے نبی

اسے گلاب کی خوشبو سے کیا غرض ہوگی

جسے ملی ہو مقدر سے بھیٖنی بوئے نبی

مجھے طلب نہ ہو دنیا کے سیٖم وزر کی خدا

فقط ہو دل سے مرے دل کو آرزوئے نبی

نہ جامِ جم کی طلب ہے نہ تختِ قیصر کی

مجھے تو چاہیے یارب زمینِ کوئے نبی

خدایا ! رُوح ہماری یُوں تن سے نبی کرنا جُدا

دُرود لب پہ ہو جاری نظر میں روئے نبی

طفیلِ غوث و رضا ، عشقی ، عینی و نوری

دکھا دے خواب میں یارب مجھے بھی روئے نبی

کوئی کرے گا مُشاہدؔ کا بال کیا بانکا؟

کہ ذہن و دل میں بسا ہے خیالِ موئے نبی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]