سائے میں تمھارے ہیں قسمت یہ ہماری ہے
قربان دل و جاں ہیں کیا شان تمھاری ہے
کیا پیش کروں تم کو کیا چیز ہماری ہے
یہ دل بھی تمھارا ہے یہ جاں بھی تمھاری ہے
نقشہ ترا دلکش ہے صورت تری پیاری ہے
جس نے تمہیں دیکھا ہے سو جان سے واری ہے
گو لاکھ بُرے ہیں ہم کہلاتے تمہارے ہیں
اک نظرِ کرم کرنا یہ عرض ہماری ہے
ہم چھوڑ کے اس در کو جائیں تو کہاں جائیں
اک عمر تمہارے ہی ٹکڑوں پہ گزاری ہے
تاجیؔ ترے سجدے سے زاہد کو جلن کیوں ہے
قدرت نے جبیں سائی قسمت میں اُتاری ہے