ساری اُمَّت کے نگہباں آپ پر ہر دَم سلام

مرکزِ دِین اور اِیماں آپ پر ہر دَم سلام

خُلق میں، کِردار میں، اَفکار میں، اِظہار میں

آپ ہیں بے مثل سُلطاں آپ پر ہر دَم سلام

آپ کا ذِکرِ مبارک آفریں صَد آفریں

باعثِ تسکینِ ہر جاں آپ پر ہر دَم سلام

اپنے تو اپنے رہے اغیار پر بھی آپ کے

جاری ہیں رحمت کے فیضاں آپ پر ہر دَم سلام

آپ آئے تو بہاریں آ گئیں اور چھا گئیں

کِھل اُٹھے ہر سو گُلِستاں آپ پر ہر دَم سلام

بے نواؤں اور یتیموں کے سہارے یا نبی

آپ ہیں بے کس کے پُرساں آپ پر ہر دَم سلام

آپ کی ذاتِ گِرامی اسمِ اعظم، کیمیا

آپ ہی ہیں شاہِ خُوباں آپ پر ہر دَم سلام

آپ رحمت کی قبا ہیں اور رب کی ہیں رضاؔ

فخرِ عالم، میرِ انساں آپ پر ہر دَم سلام

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]