سب سے اعلیٰ سب سے ارفع شانِ ربُ العالمین

ساری تعریفیں ہیں بس شایانِ ربُ العالمین

ہر طرف ہے اُس کی قدرت کا کرشمہ آشکار

ہر جگہ ہے جلوۂ تابانِ ربُ العالمین

ہے کشادہ سب کی خاطر اُس کا دربارِ کرم

عام ہے سب کے لیے فیضانِ ربُ العالمین

سر وہی ہے جس میں ہو سودا خدائے پاک کا

دل وہی ہے جس میں ہو ارمانِ ربُ العالمین

جس کو حاصل ہو گئی پہچان اپنے نفس کی

اُس کو حاصل ہو گیا عرفانِ ربُ العالمین

ہو نہیں سکتا ادا اس کے کرم کا شکریہ

اس قدر ہم سب پہ ہیں احسانِ ربُ العالمین

جنت الفردوس کے وارث وہی ہوں گے حفیظؔ

ہیں جو دل سے تابعِ فرمانِ ربُ العالمین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

ضیائے کون و مکاں لا الٰہ الا اللہ

بنائے نظمِ جہاں لا الٰہ الا اللہ شفائے دردِ نہاں لا الٰہ الا اللہ سکونِ قلبِ تپاں لا الٰہ الا اللہ نفس نفس میں رواں لا الٰہ الا اللہ رگِ حیات کی جاں لا الٰہ الا اللہ بدستِ احمدِ مرسل بفضلِ ربِّ کریم ملی کلیدِ جناں لا الٰہ الا اللہ دلوں میں جڑ جو پکڑ […]

لفظ میں تاب نہیں، حرف میں ہمت نہیں ہے

لائقِ حمد، مجھے حمد کی طاقت نہیں ہے ایک آغاز ہے تو، جس کا نہیں ہے آغاز اک نہایت ہے مگر جس کی نہایت نہیں ہے وحشتِ قریۂ دل میں ترے ہونے کا یقیں ایسی جلوت ہے کہ مابعد بھی خلوت نہیں ہے ترا بندہ ہوں، ترے بندے کا مداح بھی ہوں اس سے آگے […]