سجدہ گاہِ عالم میں، ایک ہو بھی ہو جائے

عرضِ مدعا اپنی، رُوبرو بھی ہو جائے

شکر ہے خدا تیرا پی رہا ہوں زم زم میں

پیاس بھی بجھے میری، جاں رفو بھی ہو جائے

آنکھ دیکھ لے کعبہ، ہو جبین سجدے میں

دل میں اپنے خالق سے گفتگو بھی ہو جائے

دید مصطفیٰ چاہوں، ہے خدا دعا میری

زندگی کی یہ پوری آرزو بھی ہو جائے

آنکھ جو لگے میری، تیرے روبرو مولا!

دید مصطفیٰ کی پھر دوبدو بھی ہو جائے

ہو خدا عنایت جو روشنی مدینے کی

عشق مصطفیٰ میں گل، خوب رو بھی ہو جائے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]