سرکار اپنا روضۂ انور دکھایئے

ہم درد کے ماروں کو بھی طیبہ بلایئے

گزرے ہماری زندگی گنبد کے سائے میں

بس ایسی زندگی ہمیں سرکار چاہیے

دنیا کی خواہشوں کو مٹا کر قُلوب سے

یادِ رسولِ پاک کو دل میں بسایئے

ہم کو بھی اے رسولِ خدا رحمتِ جہاں
اپنے دیارِ پاک کا منگتا بنایئے

جس دم ہو تذکرہ شہِ عالی وقار کا

اپنے دل ونگاہ ادب سے جھکایئے

بن جایئے خلوص و عقیدت کی اک مثال

سب کو درودِ پاک کا نغمہ سنایئے

صدقہ حَسن حُسین کا جھولی میں دال کر

مجھ بے نوا فقیر کی بگڑی بنایئے

عُشاّق کر رہے ہیں تقاضہ یہ بار بار

خاکی حضورِ پاک کی نعتیں سنایئے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]