سما سکتی ہے کیونکر حبِ دُنی کی ہوا دل میں

بسا ہو جب کہ نقش حبِ محبوب خدا دل میں

محمد کی محبت دینِ حق کی شرطِ اول ہے

اسی میں ہو اگر خامی تو سب کچھ نامکمل ہے

محمد کی غلامی ہے سند آزاد ہونے کی

خدا کے دامنِ توحید میں آباد ہونے کی

محمد کی محبت خون کے رشتوں سے بالا ہے

یہ رشتہ دنیوی قانون کے رشتوں سے بالا ہے

محمد ہے متاعِ عالم ِایجاد سے پیارا

پدر، مادر، برادر، مال، جان، اولاد سے پیارا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]