سیاہی از رُخِ شب می رود ولے از دل
نمی رود غمِ دیرینۂ کہ من دارم
رات کے چہرے سے سیاہی چلی
جاتی ہے لیکن دل سے نہیں جاتا
وہ پرانا غم کہ جو مجھے لاحق ہے
معلیٰ
نمی رود غمِ دیرینۂ کہ من دارم
رات کے چہرے سے سیاہی چلی
جاتی ہے لیکن دل سے نہیں جاتا
وہ پرانا غم کہ جو مجھے لاحق ہے