سیاہی از رُخِ شب می رود ولے از دل
نمی رود غمِ دیرینۂ کہ من دارم
رات کے چہرے سے سیاہی چلی
جاتی ہے لیکن دل سے نہیں جاتا
وہ پرانا غم کہ جو مجھے لاحق ہے
سیاہی از رُخِ شب می رود ولے از دل
نمی رود غمِ دیرینۂ کہ من دارم
رات کے چہرے سے سیاہی چلی
جاتی ہے لیکن دل سے نہیں جاتا
وہ پرانا غم کہ جو مجھے لاحق ہے
© 2022 - جملہ حقوق محفوظ ہیں