شاخِ نخلِ یقیں درود شریف

جانِ گلزارِ دیں درود شریف

جرم و عصیاں مٹا کے کرتا ہے

ہر نفَس صندلیں درود شریف

بخشتا ہے شبِ توہم کو

ایک صبحِ یقیں درود شریف

حبِ سرکار کے تقاضوں میں

شرط ہے اولیں درود شریف

سیلِ آلام کیا بگاڑے گا

ہے مکانِ حصیں درود شریف

بلبل و گل پہ وجد طاری ہو

جب پڑھے یاسمیں درود شریف

قافلے نوریوں کے اترے ہیں

لے کے نذرِ حسیں درود شریف

باقی اوراد سب ستارے ہیں

اور ماہِ مبیں درود شریف

عشق سرکار اک حسیں پیکر

ہے قبا مخملیں درود شریف

ہر گھڑی پڑھ رہے ہیں حور و ملک

بر شہہِ مرسلیں درود شریف

اے صدف!! موجِ نور کی صورت

دل میں ہے جاگزیں درود شریف

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]