شافعِ محشر کا واصف جو یہاں ہو جائے گا

ان شاءاللہ حشر میں بھی نعت خواں ہو جائے گا

ہے مرورِ مصطفیٰ کی یہ بھی اِک ادنٰی شناخت

ذرّہ ذرّہ راہ کا عنبر فشاں ہو جائے گا

ضربِ حق سے راہ پر لا ! نفس کو ورنہ یہ طِفْل

شُرب شِیرِ جرم و عصیاں پرجواں ہو جائے گا

بخششِ رب اہلِ عِصیاں کو لگائے گی گَلے

ان کی جانب جب شفیعِ عاصیاں ہو جائے گا

آیۂ خَیرٌ مِّنَ الْاُوْلٰی ہے شاہد ،تیرا ذکر

تب بھی ہوگا جب فنا فانی جہاں ہو جائے گا

اے معظمؔ ! قامتِ احمد کے جو مدّاح ہیں

ان کا قد اونچا میانِ شاعراں ہو جائے گا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]