شانِ محبوبِ رحمان کیا خوب ہے

پایا دیدارِ سبحان کیا خوب ہے

حق نے فرمایا جس کو ہے لاریب فیہ

اُن پہ اُترا وہ قرآن کیا خوب ہے

اُن کی ہر اک ادا واہ وا واہ وا

اُن کا ہر ایک فرمان کیا خوب ہے

رب نے بھیجا فرشتوں کی افواج کو

بدر میں دیکھو میدان کیا خوب ہے

مُژدہْ امن جاری کیا آپ نے

خوں کے پیاسوں پہ احسان کیا خوب ہے

اُن کے پہلو میں صدیق و فاروق ہیں

زیرِ گُنبد شبستان کیا خوب ہے

خاک ہو جاؤں طیبہ کی میں خاک میں

ہو اگر اِس کا امکان کیا خوب ہے

اُن کے لُطف و کرم سے بندھا قافیہ

نظمِ مرزا کا عُنوان کیا خوب ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]