شــیوہ عـــفو ہــو ، پیـــمانہ سالاری ہـــو

شــیوہ عـــفو ہــو

شــیوہ عـــفو ہــو ، پیـــمانہ سالاری ہـــو

پڑھ یہ سنت، کہ تری فکر میں بیداری ہـــو

خطبہ خیــر کو تفصیل سے، ترتیــل سے پڑھ

تاکہ وجــدان میں وجدان سی سرشاری ہـــو

لطــف تو تــب ہے کہ ہــر آن براہیمــی درود

آنکھ کی روح سے زمزم کی طرح جاری ہـــو

کون ہے میرے محــمد کے علاوہ جس کی

ذات بے مثــل ہو اور بات بھی معــیاری ہـــو

پیٹ پر باندھے وہ پتھــر سے کہاں عشق کرے

جــس کو دنیا کے وســائل کی طلب گاری ہـــو

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]