شق ہو قمر اور سورج پلٹے حکم نبی جب ہو جائے
پیڑ جھکے اور پتھر بولے حکم نبی جب ہو جائے
اسماعيل نے ایڑی رگڑی تب جا کر زمزم نکلا
ہاتھ میں انکے کوثر چھلکے حکم نبی جب ہو جائے
جابر کے بچوں کو دوبارہ جان انہیں نے بخشی ہے
روح بدن میں واپس لوٹے حکم نبی جب ہو جائے
یوں تو دنیا لڑتی ہے برچھی تیر اور بھالے سے
لکڑی بھی شمشیر میں بدلے حکم نبی جب ہو جائے
پوچھا جب بو جہل نے ان سے میری مٹھی میں ہے کیا
ہاتھ میں کنکر کلمہ پڑھ لے حکم نبی جب ہو جائے
جن و بشر کیا حیواں بھی کہنا انکا مانتے ہیں
شیر بھی بکری واپس کر دے حکم نبی جب ہو جائے
کاش کہ ایک دن طیبہ جائیں میرے امی ابو بھی
سویا بھاگ بھی انکا جاگے حکم نبی جب ہو جائے
کتنا حسیں روضہ ہے انکا خوب سنہری جالی ہے
دیکھوں میں بھی شاہد جاکے حکم نبی جب ہو جائے