شگفتہ ہے گُلِ امکانِ رحمت

تعلق آپ سے ہے جانِ رحمت

سدا سر سبز ہیں گُلہائے مدحت

مہکتا ہے سدا گُلدانِ رحمت

بروزِ حشر اُن کے اُمتی کا

سہارا ہے ، فقط پیمانِ رحمت

اسی در سے ملا ہے عارفوں کو

شعورِ زندگی ، عرفانِ رحمت

گروہِ انبیاء میں منفرد ہے

تری شانِ شفاعت ، شانِ رحمت

ترا دستِ سخا ، جانِ سخاوت

تری چشمِ عطا ، ایمانِ رحمت

مرا شوقِ سخن میرا اثاثہ

تری مدح و ثنا ، عُنوانِ رحمت

مرے سب عیب چُھپ جاتے ہیں اخترؔ

خوشا! یہ وُسعتِ دامانِ رحمت

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]