شہرِ بطحا سے محبت ہو گئی

اس کی چاہت میری عادت ہو گئی

جب بھی دل مچلا بلاوا آ گیا

مہرباں ہم پر بھی قسمت ہو گئی

آپ کی الفت سے دل آباد ہے

خوش نصیبی، اُن سے قربت ہو گئی

ذکرِ احمد جب کیا راحت ملی

اور میرے گھر میں برکت ہو گئی

رات بھر لکھتی رہی میں آیتیں

اور مرے آقا کی مدحت ہو گئی

آلِ زہرا کی غلامی مل گئی

کتنی اعلیٰ اُن سے نسبت ہو گئی

ناز پر اللہ کا احسان ہے

مجھ کو روضے کی زیارت ہو گئی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]