شہرِ رسولِ پاک میں جانا نصیب ہو

پھر عمر بھر وہیں کا ٹھکانہ نصیب ہو

خاموشیوں کا لہجہ ہو ، احساس کی زباں

یوں ان کو دل کا حال سنانا نصیب ہو

بانہوں میں مجھ کو رحمتِ آقا سمیٹ لے

دامانِ عاطفت میں سمانا نصیب ہو

اے میرے خواب! چل مجھے لے کر اُسی طرف

دل کہہ رہا ہے ان کا زمانہ نصیب ہو

رکھ کر درِ رسول پہ یہ پائمال دل

سویا ہوا نصیب جگانا نصیب ہو

جس کے ہر آئِنے میں ہو عشق نبی کا عکس

یارب ! ہمیں وہ آئنہ خانہ نصیب ہو

ماہ و نجوم مجھ سے چمک مانگنے لگیں

یوں مجھ کو خاکِ در سے نہانا نصیب ہو

سینے پہ مصطفیٰ کے قدم مہربان ہوں

اک خواب مجھ کو اتنا سہانا نصیب ہو

میلادِ مصطفیٰ کا کروں گھر میں اہتمام

خوشیوں کے قافلے کو بلانا نصیب ہو

رہتے ہیں جو حضور کے روضے کے ارد گرد

اُن طائروں کو دانا کھلانا نصیب ہو

جز عشقِ مصطفیٰ نہ رہے کچھ جہان میں

اے نورؔ مجھ کو ایسا زمانہ نصیب ہو

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]