صبیح آپ ، صباحت کی آبرُو بھی آپ

ملیح آپ ، ملاحت کی آبرُو بھی آپ

ہوا ، نہ ہے ، نہ کبھی ہوگا آپ سا کوئی

وجیہ آپ ، وجاہت کی آبرُو بھی آپ

سعادتوں نے سعادت ہے آپ سے پائی

سعید آپ ، سعادت کی آبرُو بھی آپ

سراپا آپ کا معمور نکہتوں سے ہے

نفیس آپ ، نفاست کی آبرُو بھی آپ

زبان گنگ فصیحانِ کائنات کی ہے

فصیح آپ ، فصاحت کی آبرُو بھی آپ

بلاغتوں میں جو یکتا تھے بن گئے گونگے

بلیغ آپ ، بلاغت کی آبرُو بھی آپ

جو قتل کرنے کے درپَے تھے وہ بھی کہتے تھے

امیٖن آپ ، امانت کی آبرُو بھی آپ

قسیمِ نعمتِ رب آپ ہیں مرے آقا

کفیل آپ ، کفالت کی آبرُو بھی آپ

ہزار جُرم وخطا ہیں ، ہیں آپ کے لیکن

شفیع آپ ، شفاعت کی آبرُو بھی آپ

بروزِ حشر مشاہدؔ کے ، پیشِ ربِّ جلیل

وکیل آپ ، وکالت کی آبرُو بھی آپ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]