طلبِ مغفرت

مرے آقا ! میں حاضر ہو گیا ہوں
آپ کے در پر!
طلب ہے مغفرت کی
معترف میں جرم کا بھی ہوں
مرے آقا ! شفاعت میری فرمائیں!
مرے اللہ  نے قرآن میں نسخہ بتایا ہے
کہ جب بھی (اہلِ ایماں)
اپنی جانوں پر کبھی کچھ ظلم کر بیٹھیں
تو آجائیں نبی کے پاس
رَبّ سے مغفرت چاہیں
رسول اللہ بھی ان کے لیے پھر
اپنے رَبّ سے مغفرت چاہیںتو ایسے لوگ پائیں گے
بہت ہی مہرباں رَبّ کو
وہ رَبّ کو (بالیقیں ہر حال میں)
توَّ اب پائیں گے!
نبیِ محترم !
میں آپ کے قدموں میں حاضر ہوں
مری اِک التجا ہے
آپ کی چشمِ عنایت
میری جانب ہو
تو بیڑا پار ہو جائے!!!

نوٹ : سورۂ نساء کی آیت نمبر ۶۴ کی روشنی میں لکھی گئی۔

(اور اگر یہ لوگ جب انہوں نے اپنی جانوں پر ظلم کیا تھا،

تیرے پاس آ جاتے اور اللہ تعالیٰ سے استغفار کرتے اور رسول بھی

ان کے لیے استغفار کرتے تو یقینا یہ لوگ اللہ تعالیٰ کو معاف کرنے والا

مہربان پاتے)۔مسجد نبوی۔ ۹ ذیقعدہ ۱۴۲۶ھ۔ اتوار ۱۱؍ دسمبر ۲۰۰۵ء

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]