طیبہ آنے کی اجازت کیجئے مجھ کو عطا

اے نبیء محترم ہے آپ سے یہ التجا

بعد مرنے کے مجھے بھی اپنے کوچے میں شہا

دفن ہونے کے لئے دے دیجئے دو گز جگہ

مجھکو بھی آقا مرے لو اس برس طیبہ بلا

ہجر طیبہ سے مرا اب جینا دوبھر ہو گیا

اللہ اللہ کس قدر پرکیف منظر ہے وہاں

جس جگہ پر سرور کونین ہیں جلوہ نما

مجھکو مت چھیڑو طبیبو لے چلو طیبہ مجھے

خاک طیبہ سے ملے گی اب مرے دل کو شفا

طیبہ جانے کی تمنا دل میں ایسے بس گئی

ایک پل لگتا نہیں ہے ہند میں اب جی مرا

آرزوۓ دید میں ہر روز اپنے اشک سے

"لکھ رہا ہوں اسم طیبہ یا نبی صبح و مسا”

روشنی فرمایئے گا آ کے میری گور میں

اے مرے مہر منور اے مرے شمش الضحٰی

شاہد خستہ پہ آقا کیجئے نظر کرم

یہ بھی اک ادنی گدا ہے آپکے دربار کا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]