طیبہ میں جاکے گلشن و گلزار دیکھئے

طیبہ میں جا کے گلشن و گلزار دیکھئے

ماتھے کی آنکھ سے در و دیوار دیکھئے

کاسہ لئے کھڑے ہیں جہاں باادب سبھی

کتنا حسیں وہ اعلٰی ہے دربار دیکھئے

ہوگا انہیں کا داخلہ جنت میں روز حشر

کرتے ہیں مصطفی سے جو بھی پیار دیکھئے

دیوارِ ظلم و کفر کو ڈھانے کے واسطے

آئے ہیں کائنات کے مختار دیکھئے

نعت رسول جب بھی میں لکھتا ہوں باوضو

موتی پرو کے آتے ہیں اشعار دیکھئے

عاصی کہیں گے جھوم کے میدان حشر میں

ہم کو بچانے آئے ہیں سرکار دیکھئے

اس جا لگاؤ نعرہ رضا خان کا سبھی

جس جا حبیبِ پاک کا غدار دیکھئے

پل میں گئے ہیں آئے ہیں وہ لامکان سے

نوری ہے ایسی شاہ کی رفتار دیکھئے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]