طیبہ کی اُس ریت پہ پھولوں کے مسکن قربان

اُس پہ مری سرسبز زمینوں کے دامن قربان

اُس وادی پہ کاغان اور کالام کا حُسن نثار

اُس پہ مری اور شنگریلا کے سُندر بَن قربان

اُس پہ شجاع آباد کے اور ملتان کے باغ فدا

اُس پہ چَوّا سَیدن شاہ کے سارے چمن قربان

میرے وطن میں دریاؤں اور نہروں کا اِک جال

اُس بے آب زمیں پر میرا سارا وطن قربان

اُس مینار کے گُن گائے مینارِ پاکستان

اُس گنبد پر تاج کے معماروں کا فن قربان

اُس روضے کی فیض ‌رسانی دہر میں ‌چاروں اور

اُس پر پورب، پچھّم، اُتَر اور دَکھن قربان

نجم الاصغر آج یہ تُو نے کیسی نعت کہی

تجھ پر ، سعدی و جامی کا اسلوبِ سخن قربان

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]