ظلمت کدے میں نور کا دھارا رسول ہیں

میری امید، میرا سہارا رسول ہیں

حسنِ سلوک، مہر و مروّت کو دیکھ کر

اغیار کو بھی دل سے گوارا رسول ہیں

بہرِ تلاشِ منزل عرفان وآگہی

ہر گام راہ بر ہیں، اشارا رسول ہیں

اکثر ہوا ہے ایسا تصوّر کی چھاوؔں میں

میری نظر ہے اور نظارہ رسول ہیں

قرآن کا ہے آئینہ اخلاق مصطفیٰ

تفیر وترجمانِ سپارا رسول ہیں

بدر واحد میں، خندق وخیبر کی جنگ میں

ہمراہ غازیوں کے صفِ آرا رسول ہیں

کیوں ڈر مجھے جمیل ہو طوفانِ نوح کا

کشتی بے اماں کا سہارا رسول ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

تخلیق کا وجود جہاں تک نظر میں ہے

جو کچھ بھی ہے وہ حلقہء خیرالبشر میں ہے روشن ہے کائنات فقط اُس کی ذات سے وہ نور ہے اُسی کا جو شمس و قمر میں ہے اُس نے سکھائے ہیں ہمیں آدابِ بندگی تہذیب آشنائی یہ اُس کے ثمر میں ہے چُھو کرمیں آؤں گنبدِ خضرا کے بام و در یہ ایک خواب […]

نعتوں میں ہے جو اب مری گفتار مختلف

آزارِ روح میرا ہے سرکار ! مختلف الحاد کیش دین سے رہتے تھے منحرف معیارِ دیں سے اب تو ہیں دیندار مختلف بھیجا ہے رب نے ختم نبوت کے واسطے خیرالبشر کی شکل میں شہکار مختلف نورِ نبوت اور بھی نبیوں میں تھا مگر تھے مصطفیٰ کی ذات کے انوار مختلف تھا یوں تو جلوہ […]