عاصیوں پر رحمتیں اپنی لٹانے آگئے

آج محبوبِ خدا دنیا سجانے آگئے

دل نے لفظوں سے کہا تم نعت کی صورت بنو

اشک بھی شامل ہوئے باہم ملانے آگئے

آمنہ کا لال جھولے میں تھا محوِ خواب جب

سدرہ سے جبریل تب جھولا جھلانے آگئے

سخت دل لوگوں نے انکارِ نبوت جب کیا

جھوم کر پتھر انہیں کلمہ سنانے آگئے

غار میں صدیق کی یاری سے پائی تقویت

ایک مکڑی دو کبوتر بھی دہانے آگئے

مال سارا وار ڈالا حرمتِ سرکار پر

یار چاروں جان تک اپنی لٹانے آگئے

ناز کر تو اے حلیمہ وہ ہوا تجھ پر کرم

مصطفٰی خود بکریاں تیری چَرانے آگئے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]