بگڑی ہوئی بنتی ہے ہر بات مدینے میں

غم خوار محمد کی ہے ذات مدینے میں

آؤ بھی گنہگارو پہنچو بھی مدینے میں

بٹتی ہے شفاعت کی خیرات مدینے میں

کچھ اشک ندامت کے کچھ ہار درودوں کے

یہ لے کے چلیں گے ہم سوغات مدینے میں

اے میرے خدا آئے اک دن تو وہ دن ایسا

مکے میں جو دن گزرے ہو رات مدینے میں

عصیاں کی سیاہی کو دھو ڈالے جو دم بھر میں

ہوتی ہے وہ رحمت کی برسات مدینے میں

یہ آس نیازؔی ہے دولہا کی زیارت کو

جائے گی غلاموں کی بارات مدینے میں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]