عرب دیکھتے ہیں عجم دیکھتے ہیں

تیری سمت شاہِ امم دیکھتے ہیں

دلوں میں دھڑکتی ان کی محبت

جبینوں پہ سجدے رقم دیکھتے ہیں

خدا نے انہیں رحمتِ کل بنایا

عدا پر بھی ان کا کرم دیکھتے ہیں

جب آتا ہے نامِ محمد لبوں پر

پرے بھاگتے درد و غم دیکھتے ہیں

خدا کی رضا کے لیے سب سے آگے

نبی کے گھرانے کو ہم دیکھتے ہیں

جو لپٹی ہوئی ہیں تیری جالیوں سے

وہ آنکھیں بڑی محترم دیکھتے ہیں

مواجہ پہ آتے ہیں جتنے بھی زائر

انہیں خود شفیعِ امم دیکھتے ہیں

مدینے کی مٹی پہ نیند آ رہی ہے

بلندی پہ جاہ و حشم دیکھتے ہیں

حروفِ ثنا پر ہے اک عجز طاری

جبینِ سخن اپنی خم دیکھتے ہیں

مدینے سے آتے ہوئے زائروں کی

نگاہوں میں فرقت کا نم دیکھتے ہیں

ادھر زندگی رقص کرتی ہے مظہرؔ

جدھر وہ خدا کی قسم دیکھتے ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]