’’عرش پر دھومیں مچیٖں وہ مومنِ صالح ملا‘‘

’’عرش پر دھومیں مچیں وہ مومنِ صالح ملا‘‘

رتبہ دیکھو شاہِ انس و جان کے مدّاح کا

چھوڑ کر جب دوستو! وہ معمورۂ ظاہر گیا

’’عرش سے ماتم اُٹھے وہ طیّب و طاہر گیا‘‘

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated