’’عرش پہ تازہ چھیڑ چھاڑ فرش پہ طُرفہ دھوم دھام‘‘

کونین میں ہے چار سوٗ تیرا ہی ذکر صبح و شام

واصف ترا مرے نبی، خلّاقِ دو جہان ہے

’’کان جدھر لگائیے تیری ہی داستان ہے‘‘

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated